مومنون
المؤمنون

اہم نکات
وفادار کامیاب ہوں گے، جبکہ بے وفا ناکام ہوں گے۔
اللہ ہی واحد سچا خدا ہے جو ہماری عبادت کا مستحق ہے۔
اللہ نے ہمیں بہت سی نعمتوں سے نوازا ہے جن پر ہمیں شکر گزار ہونا چاہیے۔
اللہ وہ آقا خالق ہے جو ہر ایک کو فیصلے کے لیے دوبارہ زندہ کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔
اللہ ہمیشہ اپنے انبیاء کی مدد کرتا ہے۔
مکہ والوں کے پاس قرآن کو رد کرنے اور بتوں کی عبادت کرنے کا کوئی بہانہ یا ثبوت نہیں ہے۔
ہمیں ہمیشہ شر سے بچنے کے لیے اللہ کی پناہ مانگنی چاہیے۔
بدکار یوم حساب کو ایک اور موقع کے لیے التجا کریں گے، لیکن بہت دیر ہو چکی ہو گی۔

سچے مومن
1بے شک، مومن کامیاب ہو گئے۔ 2جو اپنی نمازوں میں عاجزی اختیار کرتے ہیں۔ 3جو فضول باتوں سے پرہیز کرتے ہیں۔ 4جو زکوٰۃ ادا کرتے ہیں۔ 5اور جو اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرتے ہیں۔ 6سوائے اپنی بیویوں کے یا ان کنیزوں کے جو ان کی ملکیت میں ہیں، ان پر کوئی ملامت نہیں۔ 7لیکن جو اس سے آگے بڑھنا چاہیں تو ایسے لوگ حد سے تجاوز کرنے والے ہیں۔ 8اور مومن وہ ہیں جو اپنی امانتوں اور وعدوں کا پاس رکھتے ہیں۔ 9اور وہ جو اپنی نمازوں کی ہمیشہ حفاظت کرتے ہیں۔ 10یہی لوگ وارث ہیں۔ 11جو جنت الفردوس کے وارث ہوں گے۔ وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔
قَدۡ أَفۡلَحَ ٱلۡمُؤۡمِنُونَ 1ٱلَّذِينَ هُمۡ فِي صَلَاتِهِمۡ خَٰشِعُونَ 2وَٱلَّذِينَ هُمۡ عَنِ ٱللَّغۡوِ مُعۡرِضُونَ 3وَٱلَّذِينَ هُمۡ لِلزَّكَوٰةِ فَٰعِلُونَ 4وَٱلَّذِينَ هُمۡ لِفُرُوجِهِمۡ حَٰفِظُونَ 5إِلَّا عَلَىٰٓ أَزۡوَٰجِهِمۡ أَوۡ مَا مَلَكَتۡ أَيۡمَٰنُهُمۡ فَإِنَّهُمۡ غَيۡرُ مَلُومِينَ 6فَمَنِ ٱبۡتَغَىٰ وَرَآءَ ذَٰلِكَ فَأُوْلَٰٓئِكَ هُمُ ٱلۡعَادُونَ 7وَٱلَّذِينَ هُمۡ لِأَمَٰنَٰتِهِمۡ وَعَهۡدِهِمۡ رَٰعُونَ 8وَٱلَّذِينَ هُمۡ عَلَىٰ صَلَوَٰتِهِمۡ يُحَافِظُونَ 9أُوْلَٰٓئِكَ هُمُ ٱلۡوَٰرِثُونَ 10ٱلَّذِينَ يَرِثُونَ ٱلۡفِرۡدَوۡسَ هُمۡ فِيهَا خَٰلِدُونَ11

انسان کی تخلیق
12اور یقیناً، ہم نے پہلے انسان کو مٹی کے خلاصے سے پیدا کیا۔ 13پھر ہم نے ہر شخص کو ایک محفوظ جگہ 'رحم مادر' میں ایک نطفے کی صورت میں رکھا۔ 14پھر ہم نے اس نطفے کو ایک جمے ہوئے خون کی شکل میں بنایا، پھر اس جمے ہوئے خون کو گوشت کا لوتھڑا بنایا، پھر اس لوتھڑے میں ہڈیاں بنائیں، پھر ان ہڈیوں پر گوشت چڑھایا، پھر ہم نے اسے ایک نئی صورت میں پیدا کر دیا۔ تو اللہ بڑی برکت والا ہے، جو سب سے بہترین خالق ہے۔ 15پھر یقیناً تم سب آخرکار مرنے والے ہو۔ 16پھر قیامت کے دن تم دوبارہ زندہ کیے جاؤ گے۔
وَلَقَدۡ خَلَقۡنَا ٱلۡإِنسَٰنَ مِن سُلَٰلَةٖ مِّن طِين 12ثُمَّ جَعَلۡنَٰهُ نُطۡفَةٗ فِي قَرَارٖ مَّكِين 13ثُمَّ خَلَقۡنَا ٱلنُّطۡفَةَ عَلَقَةٗ فَخَلَقۡنَا ٱلۡعَلَقَةَ مُضۡغَةٗ فَخَلَقۡنَا ٱلۡمُضۡغَةَ عِظَٰمٗا فَكَسَوۡنَا ٱلۡعِظَٰمَ لَحۡمٗا ثُمَّ أَنشَأۡنَٰهُ خَلۡقًا ءَاخَرَۚ فَتَبَارَكَ ٱللَّهُ أَحۡسَنُ ٱلۡخَٰلِقِينَ 14ثُمَّ إِنَّكُم بَعۡدَ ذَٰلِكَ لَمَيِّتُونَ 15ثُمَّ إِنَّكُمۡ يَوۡمَ ٱلۡقِيَٰمَةِ تُبۡعَثُونَ16
آیت 14: یہ اس وقت ہوتا ہے جب بچے میں اس کی ماں کے پیٹ کے اندر روح پھونکی جاتی ہے۔
اللہ کی قدرت
17اور یقیناً، ہم نے تمہارے اوپر سات آسمان بنائے ہیں۔ اور ہم اپنی مخلوق سے کبھی بے خبر نہیں ہیں۔ 18اور ہم آسمان سے ٹھیک اندازے کے مطابق پانی برساتے ہیں، پھر اسے زمین میں ٹھہرا دیتے ہیں۔ اور ہم اسے واپس لے جانے پر بھی پوری طرح قادر ہیں۔ 19اس 'پانی' سے ہم تمہارے لیے کھجوروں اور انگوروں کے باغ اگاتے ہیں جن میں بہت سے میوے ہوتے ہیں اور تم ان سے کھاتے ہو۔ 20اور 'زیتون' کا درخت بھی جو طورِ سینا سے اگتا ہے، تیل اور سالن فراہم کرتا ہے۔ 21اور یقیناً تمہارے لیے چوپایوں میں بھی ایک سبق ہے، ان کے پیٹوں سے ہم تمہیں 'خالص دودھ' پینے کو دیتے ہیں، اور ان میں تمہارے لیے بہت سے دوسرے فائدے بھی ہیں، اور ان میں سے تم کھاتے بھی ہو۔ 22اور تم ان میں سے 'بعض' پر اور کشتیوں پر سوار کیے جاتے ہو۔
وَلَقَدۡ خَلَقۡنَا فَوۡقَكُمۡ سَبۡعَ طَرَآئِقَ وَمَا كُنَّا عَنِ ٱلۡخَلۡقِ غَٰفِلِينَ 17وَأَنزَلۡنَا مِنَ ٱلسَّمَآءِ مَآءَۢ بِقَدَرٖ فَأَسۡكَنَّٰهُ فِي ٱلۡأَرۡضِۖ وَإِنَّا عَلَىٰ ذَهَابِۢ بِهِۦ لَقَٰدِرُونَ 18فَأَنشَأۡنَا لَكُم بِهِۦ جَنَّٰتٖ مِّن نَّخِيلٖ وَأَعۡنَٰبٖ لَّكُمۡ فِيهَا فَوَٰكِهُ كَثِيرَةٞ وَمِنۡهَا تَأۡكُلُونَ 19وَشَجَرَةٗ تَخۡرُجُ مِن طُورِ سَيۡنَآءَ تَنۢبُتُ بِٱلدُّهۡنِ وَصِبۡغٖ لِّلۡأٓكِلِينَ 20وَإِنَّ لَكُمۡ فِي ٱلۡأَنۡعَٰمِ لَعِبۡرَةٗۖ نُّسۡقِيكُم مِّمَّا فِي بُطُونِهَا وَلَكُمۡ فِيهَا مَنَٰفِعُ كَثِيرَةٞ وَمِنۡهَا تَأۡكُلُونَ 21وَعَلَيۡهَا وَعَلَى ٱلۡفُلۡكِ تُحۡمَلُونَ22
حضرت نوح علیہ السلام
23یقیناً، ہم نے نوح کو اس کی قوم کی طرف بھیجا۔ اس نے کہا، 'اے میری قوم! صرف اللہ کی عبادت کرو۔ تمہارے لیے اس کے سوا کوئی معبود نہیں۔ کیا تم پھر اس سے ڈرتے نہیں؟' 24لیکن اس کی قوم کے کافر سرداروں نے 'عوام سے' کہا، 'یہ تو بس تمہاری طرح کا ایک انسان ہے، جو تم سب پر خود کو برتر ثابت کرنا چاہتا ہے۔ اگر اللہ چاہتا، تو وہ آسانی سے فرشتے بھیج دیتا۔ ہم نے یہ بات اپنے باپ دادا کے زمانے میں کبھی نہیں سنی۔' 25یہ تو محض ایک دیوانہ ہے، پس کچھ وقت تک اس کے ساتھ صبر کرو۔
وَلَقَدۡ أَرۡسَلۡنَا نُوحًا إِلَىٰ قَوۡمِهِۦ فَقَالَ يَٰقَوۡمِ ٱعۡبُدُواْ ٱللَّهَ مَا لَكُم مِّنۡ إِلَٰهٍ غَيۡرُهُۥٓۚ أَفَلَا تَتَّقُونَ 23فَقَالَ ٱلۡمَلَؤُاْ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ مِن قَوۡمِهِۦ مَا هَٰذَآ إِلَّا بَشَرٞ مِّثۡلُكُمۡ يُرِيدُ أَن يَتَفَضَّلَ عَلَيۡكُمۡ وَلَوۡ شَآءَ ٱللَّهُ لَأَنزَلَ مَلَٰٓئِكَةٗ مَّا سَمِعۡنَا بِهَٰذَا فِيٓ ءَابَآئِنَا ٱلۡأَوَّلِينَ 24إِنۡ هُوَ إِلَّا رَجُلُۢ بِهِۦ جِنَّةٞ فَتَرَبَّصُواْ بِهِۦ حَتَّىٰ حِينٖ25
آیت 25: ان کا مطلب تھا کہ 'جب تک وہ ٹھیک ہو جائے یا مر جائے۔'
طوفان
26نوح نے دعا کی، 'اے میرے رب! میری مدد فرما کیونکہ انہوں نے مجھے جھٹلا دیا ہے۔' 27پس ہم نے اس کی طرف وحی بھیجی کہ: 'ہماری 'نگرانی اور' ہدایات کے تحت کشتی بناؤ۔ پھر جب ہمارا حکم آئے اور تنور سے پانی ابلنے لگے، تو ہر جوڑے میں سے دو دو (نر و مادہ) کو اپنے خاندان کے ساتھ اس میں سوار کر لو—سوائے ان کے جن کے بارے میں فیصلہ ہو چکا ہے کہ وہ ہلاک ہوں گے۔ اور ان ظالموں کے بارے میں مجھ سے بحث نہ کرنا؛ وہ یقیناً غرق کیے جائیں گے۔' 28پھر جب تم اور جو تمہارے ساتھ ہیں، کشتی میں ٹھیک طرح سے بیٹھ جاؤ، تو کہو، 'تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جس نے ہمیں ظالم لوگوں سے نجات دی۔' 29اور دعا کرو، 'اے میرے رب! مجھے ایک مبارک جگہ اتار؛ تو سب سے بہتر اتارنے والا ہے۔' 30یقیناً اس میں بہت سی نشانیاں ہیں اور ہم ہمیشہ 'لوگوں' کو آزماتے ہیں۔
قَالَ رَبِّ ٱنصُرۡنِي بِمَا كَذَّبُونِ 26فَأَوۡحَيۡنَآ إِلَيۡهِ أَنِ ٱصۡنَعِ ٱلۡفُلۡكَ بِأَعۡيُنِنَا وَوَحۡيِنَا فَإِذَا جَآءَ أَمۡرُنَا وَفَارَ ٱلتَّنُّورُ فَٱسۡلُكۡ فِيهَا مِن كُلّٖ زَوۡجَيۡنِ ٱثۡنَيۡنِ وَأَهۡلَكَ إِلَّا مَن سَبَقَ عَلَيۡهِ ٱلۡقَوۡلُ مِنۡهُمۡۖ وَلَا تُخَٰطِبۡنِي فِي ٱلَّذِينَ ظَلَمُوٓاْ إِنَّهُم مُّغۡرَقُونَ 27فَإِذَا ٱسۡتَوَيۡتَ أَنتَ وَمَن مَّعَكَ عَلَى ٱلۡفُلۡكِ فَقُلِ ٱلۡحَمۡدُ لِلَّهِ ٱلَّذِي نَجَّىٰنَا مِنَ ٱلۡقَوۡمِ ٱلظَّٰلِمِينَ 28وَقُل رَّبِّ أَنزِلۡنِي مُنزَلٗا مُّبَارَكٗا وَأَنتَ خَيۡرُ ٱلۡمُنزِلِينَ 29إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَأٓيَٰتٖ وَإِن كُنَّا لَمُبۡتَلِينَ30
آیت 27: نوح کو ایک علامت دی گئی تھی کہ جب ایک خاص تنور سے پانی ابل پڑے تو طوفان شروع ہونے والا ہے۔
حضرت ہود علیہ السلام
31پھر ہم نے ان کے بعد ایک اور نسل پیدا کی۔ 32اور ان میں ان ہی میں سے ایک رسول بھیجا، 'یہ اعلان کرتے ہوئے،' 'صرف اللہ کی عبادت کرو۔ تمہارے لیے اس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے۔ کیا تم پھر ڈرتے نہیں؟' 33لیکن اس کی قوم کے وہ سردار جنہوں نے کفر کیا، آخرت میں 'اللہ سے' ملاقات کا انکار کیا، اور جنہیں ہم نے اس دنیا میں عیش و آرام دیا تھا—انہوں نے 'عوام سے' کہا، 'یہ تو بس تمہاری طرح کا ایک انسان ہے۔ یہ وہی کھاتا ہے جو تم کھاتے ہو، اور وہی پیتا ہے جو تم پیتے ہو۔' 34اور اگر تم اپنے جیسے ایک انسان کی اطاعت کرو گے تو یقیناً تم نقصان اٹھانے والے ہوگے۔ 35یہ کیا! کیا وہ تم سے وعدہ کرتا ہے کہ جب تم مر کر مٹی اور ہڈیوں میں بدل جاؤ گے، تو تمہیں 'زندہ' کر کے نکالا جائے گا؟ 36یہ ناممکن ہے! جو تم سے وعدہ کیا گیا ہے وہ بالکل ناممکن ہے! 37اس دنیا کی زندگی کے بعد کچھ نہیں۔ ہم مرتے ہیں، دوسرے پیدا ہوتے ہیں، اور کوئی دوبارہ زندہ نہیں ہوگا۔ 38یہ تو بس ایک ایسا آدمی ہے جس نے اللہ پر جھوٹ گھڑ لیا ہے، اور ہم کبھی اس پر ایمان نہیں لائیں گے۔
ثُمَّ أَنشَأۡنَا مِنۢ بَعۡدِهِمۡ قَرۡنًا ءَاخَرِينَ 31فَأَرۡسَلۡنَا فِيهِمۡ رَسُولٗا مِّنۡهُمۡ أَنِ ٱعۡبُدُواْ ٱللَّهَ مَا لَكُم مِّنۡ إِلَٰهٍ غَيۡرُهُۥٓۚ أَفَلَا تَتَّقُونَ 32وَقَالَ ٱلۡمَلَأُ مِن قَوۡمِهِ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ وَكَذَّبُواْ بِلِقَآءِ ٱلۡأٓخِرَةِ وَأَتۡرَفۡنَٰهُمۡ فِي ٱلۡحَيَوٰةِ ٱلدُّنۡيَا مَا هَٰذَآ إِلَّا بَشَرٞ مِّثۡلُكُمۡ يَأۡكُلُ مِمَّا تَأۡكُلُونَ مِنۡهُ وَيَشۡرَبُ مِمَّا تَشۡرَبُونَ 33وَلَئِنۡ أَطَعۡتُم بَشَرٗا مِّثۡلَكُمۡ إِنَّكُمۡ إِذٗا لَّخَٰسِرُونَ 34أَيَعِدُكُمۡ أَنَّكُمۡ إِذَا مِتُّمۡ وَكُنتُمۡ تُرَابٗا وَعِظَٰمًا أَنَّكُم مُّخۡرَجُونَ 35هَيۡهَاتَ هَيۡهَاتَ لِمَا تُوعَدُونَ 36إِنۡ هِيَ إِلَّا حَيَاتُنَا ٱلدُّنۡيَا نَمُوتُ وَنَحۡيَا وَمَا نَحۡنُ بِمَبۡعُوثِينَ 37إِنۡ هُوَ إِلَّا رَجُلٌ ٱفۡتَرَىٰ عَلَى ٱللَّهِ كَذِبٗا وَمَا نَحۡنُ لَهُۥ بِمُؤۡمِنِينَ38
آیت 38: بعض علماء کہتے ہیں کہ یہ حصہ حضرت صالح علیہ السلام کے بارے میں ہے۔
دھماکہ
39اس رسول نے دعا کی، 'اے میرے رب! میری مدد فرما، کیونکہ انہوں نے مجھے جھٹلا دیا ہے۔' 40اللہ نے جواب دیا، 'عنقریب وہ پچھتائیں گے۔' 41پھر ایک 'زبردست' دھماکہ نے انہیں انصاف کے ساتھ آ لیا، اور ہم نے انہیں کوڑا کرکٹ بنا دیا۔ پس ظالموں کے لیے ہلاکت ہے۔
قَالَ رَبِّ ٱنصُرۡنِي بِمَا كَذَّبُونِ 39قَالَ عَمَّا قَلِيلٖ لَّيُصۡبِحُنَّ نَٰدِمِينَ 40فَأَخَذَتۡهُمُ ٱلصَّيۡحَةُ بِٱلۡحَقِّ فَجَعَلۡنَٰهُمۡ غُثَآءٗۚ فَبُعۡدٗا لِّلۡقَوۡمِ ٱلظَّٰلِمِينَ41
مزید پیغمبر
42پھر ہم نے ان کے بعد اور نسلیں پیدا کیں۔ 43کوئی امت اپنی ہلاکت کو نہ آگے بڑھا سکتی ہے اور نہ پیچھے ہٹا سکتی ہے۔ 44پھر ہم نے اپنے رسولوں کو ایک کے بعد ایک بھیجا۔ جب بھی کوئی رسول اپنی قوم کے پاس آیا، تو انہوں نے اسے جھٹلا دیا۔ پس ہم نے انہیں ایک دوسرے کے پیچھے ہلاک کر دیا، اور انہیں ایک مثال بنا دیا۔ لہٰذا ان لوگوں کے لیے ہلاکت ہے جو ایمان لانے سے انکار کرتے ہیں!
ثُمَّ أَنشَأۡنَا مِنۢ بَعۡدِهِمۡ قُرُونًا ءَاخَرِينَ 42مَا تَسۡبِقُ مِنۡ أُمَّةٍ أَجَلَهَا وَمَا يَسۡتَٔۡخِرُونَ 43ثُمَّ أَرۡسَلۡنَا رُسُلَنَا تَتۡرَاۖ كُلَّ مَا جَآءَ أُمَّةٗ رَّسُولُهَا كَذَّبُوهُۖ فَأَتۡبَعۡنَا بَعۡضَهُم بَعۡضٗا وَجَعَلۡنَٰهُمۡ أَحَادِيثَۚ فَبُعۡدٗا لِّقَوۡمٖ لَّا يُؤۡمِنُونَ44
حضرت موسیٰ اور حضرت ہارون
45پھر ہم نے موسیٰ اور اس کے بھائی ہارون کو اپنی نشانیوں اور واضح دلیل کے ساتھ بھیجا۔ 46فرعون اور اس کے سرداروں کی طرف، لیکن انہوں نے تکبر کیا اور بہت مغرور تھے۔ 47انہوں نے کہا، 'ہم اپنے جیسے دو انسانوں پر کیسے ایمان لے آئیں، خاص طور پر جب کہ ان کی قوم ہمارے لیے غلاموں جیسی ہے؟' 48انہوں نے ان دونوں کو جھٹلا دیا، پس وہ ہلاک ہونے والوں میں سے ہو گئے۔ 49اور ہم نے یقیناً موسیٰ کو کتاب دی، تاکہ شاید اس کی قوم 'صحیح' راستے پر آ جائے۔
ثُمَّ أَرۡسَلۡنَا مُوسَىٰ وَأَخَاهُ هَٰرُونَ بَِٔايَٰتِنَا وَسُلۡطَٰنٖ مُّبِينٍ 45إِلَىٰ فِرۡعَوۡنَ وَمَلَإِيْهِۦ فَٱسۡتَكۡبَرُواْ وَكَانُواْ قَوۡمًا عَالِينَ 46فَقَالُوٓاْ أَنُؤۡمِنُ لِبَشَرَيۡنِ مِثۡلِنَا وَقَوۡمُهُمَا لَنَا عَٰبِدُونَ 47فَكَذَّبُوهُمَا فَكَانُواْ مِنَ ٱلۡمُهۡلَكِينَ 48وَلَقَدۡ ءَاتَيۡنَا مُوسَى ٱلۡكِتَٰبَ لَعَلَّهُمۡ يَهۡتَدُونَ49
حضرت عیسیٰ اور ان کی والدہ
50اور ہم نے مریم کے بیٹے اور اس کی والدہ کو ایک نشانی بنایا، اور انہیں ایک اونچی جگہ پر پناہ دی—ایک ایسی جگہ جو ٹھہرنے کے لیے مناسب تھی اور جہاں بہتا ہوا پانی تھا۔
وَجَعَلۡنَا ٱبۡنَ مَرۡيَمَ وَأُمَّهُۥٓ ءَايَةٗ وَءَاوَيۡنَٰهُمَآ إِلَىٰ رَبۡوَةٖ ذَاتِ قَرَارٖ وَمَعِين50
ایک ہی راستہ
51اے پیغمبروں! پاکیزہ چیزیں کھاؤ اور نیک کام کرو۔ میں تمہارے تمام اعمال سے بخوبی واقف ہوں۔ 52یقیناً، یہ تمہارا دین ایک ہی ہے، اور میں تمہارا رب ہوں، لہٰذا تم مجھ سے ڈرو۔ 53لیکن لوگوں نے اسے مختلف گروہوں میں تقسیم کر دیا ہے، ہر گروہ اسی پر خوش ہے جو ان کے پاس ہے۔ 54پس انہیں 'اے پیغمبر' کچھ مدت کے لیے ان کی جہالت میں چھوڑ دیجیے۔ 55کیا وہ یہ گمان کرتے ہیں کہ ہم انہیں جو مال اور اولاد دیے جا رہے ہیں- 56وہ اس وجہ سے ہے کہ ہم انہیں بھلائی دینے میں جلدی کر رہے ہیں؟ ایسا نہیں! انہیں اس کا کچھ شعور نہیں۔
يَٰٓأَيُّهَا ٱلرُّسُلُ كُلُواْ مِنَ ٱلطَّيِّبَٰتِ وَٱعۡمَلُواْ صَٰلِحًاۖ إِنِّي بِمَا تَعۡمَلُونَ عَلِيمٞ 51وَإِنَّ هَٰذِهِۦٓ أُمَّتُكُمۡ أُمَّةٗ وَٰحِدَةٗ وَأَنَا۠ رَبُّكُمۡ فَٱتَّقُونِ 52فَتَقَطَّعُوٓاْ أَمۡرَهُم بَيۡنَهُمۡ زُبُرٗاۖ كُلُّ حِزۡبِۢ بِمَا لَدَيۡهِمۡ فَرِحُونَ 53فَذَرۡهُمۡ فِي غَمۡرَتِهِمۡ حَتَّىٰ حِينٍ 54أَيَحۡسَبُونَ أَنَّمَا نُمِدُّهُم بِهِۦ مِن مَّالٖ وَبَنِينَ 55نُسَارِعُ لَهُمۡ فِي ٱلۡخَيۡرَٰتِۚ بَل لَّا يَشۡعُرُونَ56

حکمت کی باتیں
آیات 57-61 کے مطابق، سچے مومن اللہ کے ساتھ ایک اچھا رشتہ برقرار رکھتے ہیں، ہمیشہ بہتر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ نبی اکرم ﷺ کی اہلیہ، عائشہ (رضی اللہ عنہا)، نے ان سے پوچھا کہ کیا آیت 60 ان لوگوں کے بارے میں ہے جو چوری کرتے ہیں یا شراب پیتے ہیں؟
نبی اکرم ﷺ نے جواب دیا، "نہیں، یہ ان لوگوں کے بارے میں ہے جو نماز پڑھتے ہیں، روزے رکھتے ہیں، اور صدقہ دیتے ہیں لیکن اس بات سے ڈرتے ہیں کہ ان کے اعمال قبول نہ ہوں کیونکہ وہ کافی اچھے نہیں ہیں۔" پھر آپ نے آیت کا آخری حصہ تلاوت کیا: "وہ نیکیوں کی طرف دوڑتے ہیں، ہمیشہ آگے رہتے ہوئے!" {امام ترمذی}

مختصر کہانی
ایک بوڑھا گھر بنانے والا ریٹائر ہونا چاہتا تھا، لہٰذا اس نے اپنے باس سے کہا کہ وہ کمپنی چھوڑ کر ایک زیادہ پرسکون زندگی گزارنے جا رہا ہے۔ اس کے باس نے کہا کہ وہ اسے جاتے ہوئے دیکھ کر بہت افسردہ ہوگا اور کمپنی کے لیے ایک احسان کے طور پر ایک اور گھر بنانے کو کہا۔ بلڈر اس منصوبے پر راضی ہو گیا۔ اگرچہ اس نے ہمیشہ شاندار گھر بنائے تھے، اس نے آخری گھر کے ساتھ خراب کام کیا۔ اس نے سستا سامان استعمال کیا اور تفصیلات پر زیادہ توجہ نہیں دی۔ جب کام مکمل ہو گیا، تو باس نے بلڈر کو چابی حوالے کی اور کہا، "براہ کرم اس گھر کو اپنا ریٹائرمنٹ گفٹ قبول کریں۔" بلڈر صدمے میں تھا! اسے نہیں معلوم تھا کہ یہ گھر اس کا اپنا ہونے والا ہے۔ اگر اسے معلوم ہوتا، تو وہ بہتر کام کرتا۔
یہاں سبق یہ ہے کہ ہمیں آیات 57-61 میں بیان کیے گئے سچے مومنوں کی مثال سے سیکھنا چاہیے۔ جب وہ اچھے کام کرتے ہیں، تو انہیں یہ محسوس ہوتا ہے کہ وہ کام کافی اچھے نہیں ہیں اور انہیں اگلی بار بہتر کرنا چاہیے۔ اللہ کے نزدیک یہ اہمیت نہیں رکھتا کہ ہم زندگی میں کیسے آغاز کرتے ہیں، بلکہ یہ کہ ہم اسے کیسے ختم کرتے ہیں۔

سچے مومن
57بے شک وہ لوگ جو اپنے رب کی خشیت میں رہتے ہیں، 58اور جو اپنے رب کی آیات پر ایمان رکھتے ہیں، 59اور جو اپنے رب کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہراتے، 60اور جو کچھ بھی 'نیکی' وہ کرتے ہیں، ان کے دل اس حال میں ڈرے رہتے ہیں کہ وہ اپنے رب کی طرف لوٹنے والے ہیں- 61یہی لوگ نیکیوں کی طرف دوڑتے ہیں، اور وہ ان میں سبقت لے جاتے ہیں۔ 62ہم کسی جان کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتے۔ اور ہمارے پاس ایک 'صحیح' کتاب ہے جو سچ بولتی ہے۔ کسی کے ساتھ کوئی نا انصافی نہیں کی جائے گی۔
إِنَّ ٱلَّذِينَ هُم مِّنۡ خَشۡيَةِ رَبِّهِم مُّشۡفِقُونَ 57وَٱلَّذِينَ هُم بَِٔايَٰتِ رَبِّهِمۡ يُؤۡمِنُونَ 58وَٱلَّذِينَ هُم بِرَبِّهِمۡ لَا يُشۡرِكُونَ 59وَٱلَّذِينَ يُؤۡتُونَ مَآ ءَاتَواْ وَّقُلُوبُهُمۡ وَجِلَةٌ أَنَّهُمۡ إِلَىٰ رَبِّهِمۡ رَٰجِعُونَ 60أُوْلَٰٓئِكَ يُسَٰرِعُونَ فِي ٱلۡخَيۡرَٰتِ وَهُمۡ لَهَا سَٰبِقُونَ 61وَلَا نُكَلِّفُ نَفۡسًا إِلَّا وُسۡعَهَاۚ وَلَدَيۡنَا كِتَٰبٞ يَنطِقُ بِٱلۡحَقِّ وَهُمۡ لَا يُظۡلَمُونَ62
نافرمان لوگ
63لیکن ان 'کافروں' کے دل اس سب سے بے خبر ہیں، اور اس کے علاوہ، وہ دوسرے 'برے' کام بھی کرتے ہیں۔ 64لیکن جیسے ہی ہم ان کے عیش و عشرت کرنے والے سرداروں کو عذاب میں پکڑتے ہیں، وہ مدد کے لیے پکارنا شروع کر دیتے ہیں۔ 65'ان سے کہا جائے گا،' 'آج مدد کے لیے مت چلاؤ؛ آج تم ہماری طرف سے بچائے نہیں جاؤ گے۔ 66میری آیتیں ہمیشہ تمہارے سامنے تلاوت کی جاتی تھیں، مگر تم 'نفرت سے' پیچھے ہٹ جاتے تھے۔ 67اس پر فخر کرتے تھے اور راتوں میں بکواس کرتے تھے۔
بَلۡ قُلُوبُهُمۡ فِي غَمۡرَةٖ مِّنۡ هَٰذَا وَلَهُمۡ أَعۡمَٰلٞ مِّن دُونِ ذَٰلِكَ هُمۡ لَهَا عَٰمِلُونَ 63حَتَّىٰٓ إِذَآ أَخَذۡنَا مُتۡرَفِيهِم بِٱلۡعَذَابِ إِذَا هُمۡ يَجَۡٔرُونَ 64لَا تَجَۡٔرُواْ ٱلۡيَوۡمَۖ إِنَّكُم مِّنَّا لَا تُنصَرُونَ 65قَدۡ كَانَتۡ ءَايَٰتِي تُتۡلَىٰ عَلَيۡكُمۡ فَكُنتُمۡ عَلَىٰٓ أَعۡقَٰبِكُمۡ تَنكِصُونَ 66مُسۡتَكۡبِرِينَ بِهِۦ سَٰمِرٗا تَهۡجُرُونَ67
آیت 63: یہ گزشتہ حصے میں بیان کی گئی نیکیوں کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
وہ قرآن کو کیوں مسترد کرتے ہیں؟
68کیا اس لیے کہ انہوں نے اس پیغام پر کبھی غور نہیں کیا؟ یا 'کیا اس لیے' کہ انہیں ایسی چیز ملی ہے جو ان کے باپ دادا کو نہیں ملی؟ 69یا 'کیا اس لیے' کہ وہ اپنے رسول کو پہچان نہ سکے، لہٰذا انہوں نے اسے جھٹلا دیا؟ 70یا 'کیا اس لیے' کہ وہ دعویٰ کرتے ہیں، 'وہ دیوانہ ہے؟' حقیقت میں، وہ ان کے پاس حق لے کر آیا ہے، لیکن ان میں سے اکثر حق سے بالکل متنفر ہیں۔ 71اگر حق ان کی خواہشات کی پیروی کرتا، تو آسمان، زمین اور جو کچھ ان میں ہے وہ یقیناً فساد میں پڑ جاتے۔ حقیقت میں، ہم ان کے پاس بہت عزت کا ایک ذریعہ لائے ہیں لیکن وہ بس اس سے منہ موڑتے رہتے ہیں۔ 72یا 'کیا اس لیے' کہ 'اے پیغمبر' آپ ان سے اس 'پیغام' کے بدلے کوئی فیس مانگ رہے ہیں؟ لیکن آپ کے رب کا ثواب کہیں بہتر ہے؛ وہی سب سے بہترین رزق دینے والا ہے۔ 73اور یقیناً آپ انہیں سیدھے راستے کی طرف بلا رہے ہیں، 74لیکن جو آخرت کا انکار کرتے ہیں، وہ واقعی اس راستے سے بھٹکے ہوئے ہیں۔
أَفَلَمۡ يَدَّبَّرُواْ ٱلۡقَوۡلَ أَمۡ جَآءَهُم مَّا لَمۡ يَأۡتِ ءَابَآءَهُمُ ٱلۡأَوَّلِينَ 68أَمۡ لَمۡ يَعۡرِفُواْ رَسُولَهُمۡ فَهُمۡ لَهُۥ مُنكِرُونَ 69أَمۡ يَقُولُونَ بِهِۦ جِنَّةُۢۚ بَلۡ جَآءَهُم بِٱلۡحَقِّ وَأَكۡثَرُهُمۡ لِلۡحَقِّ كَٰرِهُونَ 70وَلَوِ ٱتَّبَعَ ٱلۡحَقُّ أَهۡوَآءَهُمۡ لَفَسَدَتِ ٱلسَّمَٰوَٰتُ وَٱلۡأَرۡضُ وَمَن فِيهِنَّۚ بَلۡ أَتَيۡنَٰهُم بِذِكۡرِهِمۡ فَهُمۡ عَن ذِكۡرِهِم مُّعۡرِضُونَ 71أَمۡ تَسَۡٔلُهُمۡ خَرۡجٗا فَخَرَاجُ رَبِّكَ خَيۡرٞۖ وَهُوَ خَيۡرُ ٱلرَّٰزِقِينَ 72وَإِنَّكَ لَتَدۡعُوهُمۡ إِلَىٰ صِرَٰطٖ مُّسۡتَقِيمٖ 73وَإِنَّ ٱلَّذِينَ لَا يُؤۡمِنُونَ بِٱلۡأٓخِرَةِ عَنِ ٱلصِّرَٰطِ لَنَٰكِبُونَ74
آیت 71: ان کی یہ خواہش کہ کائنات میں ایک سے زیادہ خدا ہیں۔ (دیکھیں سورۃ الانبیاء آیت 22)
آیت 72: پیغمبر نے پیغام پہنچانے کے لیے کسی سے کوئی فیس نہیں مانگی۔
آیت 73: یعنی قرآن مجید۔

پس منظر کی کہانی
کئی سالوں تک، بت پرستوں نے اسلام کو مسترد کیا اور مکہ میں ابتدائی مسلمانوں پر ظلم کیا، لہٰذا نبی اکرم ﷺ نے ان کے خلاف دعا کی۔ پھر، ایک لمبے عرصے تک بارش نہیں ہوئی اور مکہ کے لوگ فاقہ کشی کا شکار ہونے لگے۔ ان میں سے کچھ کو کتے اور مردار جانور کھانے پر مجبور ہونا پڑا۔ مکہ والوں کے لیے حالات اس وقت اور بھی بدتر ہو گئے جب ثمامہ بن اثال (بنو حنیفہ کے سردار) نے اسلام قبول کر لیا اور ان کی خوراک کی فراہمی بند کر دی۔
بالآخر، مکہ والوں نے نبی اکرم ﷺ سے ان پر رحم کرنے اور ثمامہ (رضی اللہ عنہ) سے ان کی خوراک کی فراہمی جاری رکھنے کی درخواست کی۔ ان کی درخواست قبول کر لی گئی۔ آیات 75-77 بت پرستوں کو بتاتی ہیں کہ جیسے ہی اللہ ان کے لیے حالات آسان کر دے گا، وہ دوبارہ برائی کریں گے۔ {امام القرطبی}

وہ لوگ جو انکار کرتے ہیں
75اور اگر ہم ان پر رحم کرتے اور ان کی مصیبت دور کر دیتے، تو وہ پھر بھی اپنی سرکشی میں اندھے ہو کر بھٹکتے رہتے۔ 76اور ہم نے انہیں پہلے ہی تکلیف میں ڈالا، لیکن وہ نہ تو اپنے رب کے سامنے عاجزی اختیار کرتے ہیں اور نہ ہی اس سے رحم کی بھیک مانگتے ہیں۔ 77لیکن جیسے ہی ہم ان پر سخت عذاب کا دروازہ کھولیں گے، وہ مایوس ہو جائیں گے۔
وَلَوۡ رَحِمۡنَٰهُمۡ وَكَشَفۡنَا مَا بِهِم مِّن ضُرّٖ لَّلَجُّواْ فِي طُغۡيَٰنِهِمۡ يَعۡمَهُونَ 75وَلَقَدۡ أَخَذۡنَٰهُم بِٱلۡعَذَابِ فَمَا ٱسۡتَكَانُواْ لِرَبِّهِمۡ وَمَا يَتَضَرَّعُونَ 76حَتَّىٰٓ إِذَا فَتَحۡنَا عَلَيۡهِم بَابٗا ذَا عَذَابٖ شَدِيدٍ إِذَا هُمۡ فِيهِ مُبۡلِسُونَ77
ناشکرے انسان
78وہی ہے جس نے تمہارے لیے کان، آنکھیں اور دل پیدا کیے۔ پھر بھی تم بہت کم شکر ادا کرتے ہو۔ 79اور وہی ہے جس نے تمہیں زمین میں پھیلایا، اور اسی کی طرف تم سب جمع کیے جاؤ گے۔ 80اور وہی ہے جو زندگی دیتا ہے اور موت دیتا ہے، اور وہی رات اور دن کی گردش کا انتظام کرتا ہے۔ تو کیا تم پھر بھی نہیں سمجھو گے؟ 81لیکن وہ تو وہی کہتے ہیں جو ان سے پہلے لوگوں نے کہا۔ 82انہوں نے کہا، 'کیا! جب ہم مر جائیں گے اور مٹی اور ہڈیوں میں بدل جائیں گے، تو کیا واقعی ہمیں دوبارہ زندہ کیا جائے گا؟ 83ہم سے اور ہمارے باپ دادا سے یہ وعدہ پہلے ہی ہو چکا ہے۔ یہ تو بس پرانے لوگوں کی کہانیاں ہیں۔'
وَهُوَ ٱلَّذِيٓ أَنشَأَ لَكُمُ ٱلسَّمۡعَ وَٱلۡأَبۡصَٰرَ وَٱلۡأَفِۡٔدَةَۚ قَلِيلٗا مَّا تَشۡكُرُونَ 78وَهُوَ ٱلَّذِي ذَرَأَكُمۡ فِي ٱلۡأَرۡضِ وَإِلَيۡهِ تُحۡشَرُونَ 79وَهُوَ ٱلَّذِي يُحۡيِۦ وَيُمِيتُ وَلَهُ ٱخۡتِلَٰفُ ٱلَّيۡلِ وَٱلنَّهَارِۚ أَفَلَا تَعۡقِلُونَ 80بَلۡ قَالُواْ مِثۡلَ مَا قَالَ ٱلۡأَوَّلُونَ 81قَالُوٓاْ أَءِذَا مِتۡنَا وَكُنَّا تُرَابٗا وَعِظَٰمًا أَءِنَّا لَمَبۡعُوثُونَ 82لَقَدۡ وُعِدۡنَا نَحۡنُ وَءَابَآؤُنَا هَٰذَا مِن قَبۡلُ إِنۡ هَٰذَآ إِلَّآ أَسَٰطِيرُ ٱلۡأَوَّلِينَ83
اللہ کی قدرت
84پوچھو 'ان سے، اے پیغمبر،' 'زمین اور اس میں جو کچھ ہے، اس کا مالک کون ہے، اگر تم واقعی جانتے ہو؟' 85وہ جواب دیں گے، 'اللہ!' کہو، 'تو کیا تم پھر بھی نصیحت حاصل نہیں کرتے؟' 86ان سے پوچھو، 'سات آسمانوں اور عظیم عرش کا رب کون ہے؟' 87وہ جواب دیں گے، 'اللہ۔' کہو، 'تو کیا تم پھر بھی اس سے ڈرتے نہیں؟' 88ان سے پوچھو، 'ہر چیز پر اختیار کس کے ہاتھ میں ہے، جو سب کو پناہ دیتا ہے، مگر اس کے خلاف کوئی پناہ نہیں دے سکتا، اگر تم واقعی جانتے ہو؟' 89وہ جواب دیں گے، 'اللہ۔' کہو، 'تو پھر تم کہاں سے دھوکا کھا رہے ہو؟' 90حقیقت میں، ہم ان کے پاس حق لے کر آئے ہیں، اور وہ واقعی جھوٹے ہیں۔ 91اللہ نے کبھی کوئی اولاد نہیں اپنائی، اور اس کے سوا کوئی دوسرا معبود نہیں ہے، ورنہ ہر معبود اپنی بنائی ہوئی چیز کو الگ لے جاتا، اور وہ ایک دوسرے پر غالب آنے کی کوشش کرتے۔ اللہ ان کے دعووں سے بہت بلند و برتر ہے۔ 92'وہی' غیب اور حاضر کا جاننے والا ہے۔ اور وہ ان تمام 'جھوٹے خداؤں' سے کہیں زیادہ بلند ہے جنہیں وہ اس کے برابر ٹھہراتے ہیں۔
قُل لِّمَنِ ٱلۡأَرۡضُ وَمَن فِيهَآ إِن كُنتُمۡ تَعۡلَمُونَ 84سَيَقُولُونَ لِلَّهِۚ قُلۡ أَفَلَا تَذَكَّرُونَ 85قُلۡ مَن رَّبُّ ٱلسَّمَٰوَٰتِ ٱلسَّبۡعِ وَرَبُّ ٱلۡعَرۡشِ ٱلۡعَظِيمِ 86سَيَقُولُونَ لِلَّهِۚ قُلۡ أَفَلَا تَتَّقُونَ 87قُلۡ مَنۢ بِيَدِهِۦ مَلَكُوتُ كُلِّ شَيۡءٖ وَهُوَ يُجِيرُ وَلَا يُجَارُ عَلَيۡهِ إِن كُنتُمۡ تَعۡلَمُونَ 88سَيَقُولُونَ لِلَّهِۚ قُلۡ فَأَنَّىٰ تُسۡحَرُونَ 89بَلۡ أَتَيۡنَٰهُم بِٱلۡحَقِّ وَإِنَّهُمۡ لَكَٰذِبُونَ 90مَا ٱتَّخَذَ ٱللَّهُ مِن وَلَدٖ وَمَا كَانَ مَعَهُۥ مِنۡ إِلَٰهٍۚ إِذٗا لَّذَهَبَ كُلُّ إِلَٰهِۢ بِمَا خَلَقَ وَلَعَلَا بَعۡضُهُمۡ عَلَىٰ بَعۡضٖۚ سُبۡحَٰنَ ٱللَّهِ عَمَّا يَصِفُونَ 91عَٰلِمِ ٱلۡغَيۡبِ وَٱلشَّهَٰدَةِ فَتَعَٰلَىٰ عَمَّا يُشۡرِكُونَ92
پیغمبر کو نصیحت
93کہو، 'اے پیغمبر،' 'اے میرے رب! اگر تو مجھے وہ عذاب دکھانے والا ہے جس کا ان 'بت پرستوں' کو ڈرایا گیا ہے،' 94تو، اے میرے رب، مجھے ان ظالموں میں شامل نہ کرنا۔' 95یقیناً ہم تمہیں وہ دکھانے پر پوری طرح قادر ہیں جس کا ہم نے انہیں ڈرایا ہے۔ 96برائی کا جواب اس سے دو جو سب سے بہتر ہے۔ ہم بخوبی جانتے ہیں کہ وہ کیا دعویٰ کرتے ہیں۔ 97اور کہو، 'اے میرے رب! میں تیری پناہ چاہتا ہوں شیطانوں کی وسوسوں سے۔' 98اور میں تیری پناہ چاہتا ہوں، اے میرے رب، کہ وہ میرے قریب بھی آئیں۔'
قُل رَّبِّ إِمَّا تُرِيَنِّي مَا يُوعَدُونَ 93رَبِّ فَلَا تَجۡعَلۡنِي فِي ٱلۡقَوۡمِ ٱلظَّٰلِمِينَ 94وَإِنَّا عَلَىٰٓ أَن نُّرِيَكَ مَا نَعِدُهُمۡ لَقَٰدِرُونَ 95ٱدۡفَعۡ بِٱلَّتِي هِيَ أَحۡسَنُ ٱلسَّيِّئَةَۚ نَحۡنُ أَعۡلَمُ بِمَا يَصِفُونَ 96وَقُل رَّبِّ أَعُوذُ بِكَ مِنۡ هَمَزَٰتِ ٱلشَّيَٰطِينِ 97وَأَعُوذُ بِكَ رَبِّ أَن يَحۡضُرُونِ98
آیت 96: وہ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ دوسرے خدا بھی ہیں اور یہ کہ پیغمبر یہ باتیں خود سے بنا کر پیش کر رہے ہیں۔

بدکاروں کے لیے بہت دیر ہو چکی
99جب ان میں سے کسی کو موت آتی ہے، تو وہ پکارتا ہے، 'اے میرے رب! مجھے واپس بھیج دے،' 100تاکہ میں وہ 'نیکی' کر لوں جو میں نے چھوڑی تھی!' ہرگز نہیں! یہ صرف ایک بے فائدہ بات ہے جو وہ کہہ رہے ہیں۔ اور وہ 'اس دنیا سے' اس دن تک بند رہیں گے جب وہ دوبارہ زندہ کیے جائیں گے۔ 101پھر، جب صور پھونکا جائے گا، تو اس دن ان کے درمیان کوئی خاندانی رشتہ نہیں رہے گا، اور وہ ایک دوسرے کے بارے میں پوچھنے کی بھی پرواہ نہیں کریں گے۔ 102جہاں تک ان لوگوں کا تعلق ہے جن کے ترازو 'نیکیوں سے' بھاری ہوں گے، وہ واقعی کامیاب ہوں گے۔ 103لیکن جن کے ترازو ہلکے ہوں گے، ایسے لوگ ہیں جنہوں نے خود کو تباہ کر لیا، وہ ہمیشہ کے لیے جہنم میں رہیں گے۔ 104آگ ان کے چہروں کو جھلسائے گی، انہیں بدصورت بنا دے گی۔ 105'ان سے کہا جائے گا،' 'کیا میری آیتیں تمہارے سامنے تلاوت نہیں کی گئی تھیں، لیکن تم انہیں جھٹلاتے رہے؟' 106وہ روئیں گے، 'اے ہمارے رب! ہماری بدبختی ہم پر غالب آ گئی، اور ہم راستے سے بھٹک گئے۔ 107اے ہمارے رب! ہمیں یہاں سے نکال دے۔ پھر اگر ہم دوبارہ ایسا کریں تو یقیناً ہم بہت ظالم ہوں گے۔ 108اللہ جواب دے گا، 'اسی میں ذلیل ہو کر رہو، اور مجھ سے کبھی بات نہ کرو!' 109بے شک میرے بندوں میں سے ایک گروہ تھا جو دعا کیا کرتا تھا، 'اے ہمارے رب! ہم ایمان لے آئے ہیں، پس ہمیں بخش دے اور ہم پر رحم فرما؛ تو سب سے بہتر رحم کرنے والا ہے۔' 110لیکن تم ان کا اس قدر مذاق اڑانے میں مشغول رہے کہ تم مجھے بالکل بھول گئے اور ان پر ہنستے رہے۔ 111آج میں نے ان کو ان کے صبر کا بدلہ دیا ہے: بے شک وہی کامیاب ہیں۔ 112وہ ان سے پوچھے گا، 'تم زمین پر کتنے سال رہے؟' 113وہ جواب دیں گے، 'ہم 'صرف' ایک دن یا ایک دن کا کچھ حصہ رہے، لیکن جو شمار کرتے تھے ان سے پوچھ لیجیے۔' 114وہ کہے گا، 'تم تھوڑی ہی دیر ٹھہرے، کاش تمہیں اس کا علم ہوتا۔' 115کیا تم نے واقعی یہ گمان کیا تھا کہ ہم نے تمہیں بے کار پیدا کیا ہے اور یہ کہ تم ہماری طرف نہیں لوٹائے جاؤ گے؟'
حَتَّىٰٓ إِذَا جَآءَ أَحَدَهُمُ ٱلۡمَوۡتُ قَالَ رَبِّ ٱرۡجِعُونِ 99لَعَلِّيٓ أَعۡمَلُ صَٰلِحٗا فِيمَا تَرَكۡتُۚ كَلَّآۚ إِنَّهَا كَلِمَةٌ هُوَ قَآئِلُهَاۖ وَمِن وَرَآئِهِم بَرۡزَخٌ إِلَىٰ يَوۡمِ يُبۡعَثُونَ 100فَإِذَا نُفِخَ فِي ٱلصُّورِ فَلَآ أَنسَابَ بَيۡنَهُمۡ يَوۡمَئِذٖ وَلَا يَتَسَآءَلُونَ 101فَمَن ثَقُلَتۡ مَوَٰزِينُهُۥ فَأُوْلَٰٓئِكَ هُمُ ٱلۡمُفۡلِحُونَ 102وَمَنۡ خَفَّتۡ مَوَٰزِينُهُۥ فَأُوْلَٰٓئِكَ ٱلَّذِينَ خَسِرُوٓاْ أَنفُسَهُمۡ فِي جَهَنَّمَ خَٰلِدُونَ 103تَلۡفَحُ وُجُوهَهُمُ ٱلنَّارُ وَهُمۡ فِيهَا كَٰلِحُونَ 104أَلَمۡ تَكُنۡ ءَايَٰتِي تُتۡلَىٰ عَلَيۡكُمۡ فَكُنتُم بِهَا تُكَذِّبُونَ 105قَالُواْ رَبَّنَا غَلَبَتۡ عَلَيۡنَا شِقۡوَتُنَا وَكُنَّا قَوۡمٗا ضَآلِّينَ 106رَبَّنَآ أَخۡرِجۡنَا مِنۡهَا فَإِنۡ عُدۡنَا فَإِنَّا ظَٰلِمُونَ 107قَالَ ٱخۡسَُٔواْ فِيهَا وَلَا تُكَلِّمُونِ 108إِنَّهُۥ كَانَ فَرِيقٞ مِّنۡ عِبَادِي يَقُولُونَ رَبَّنَآ ءَامَنَّا فَٱغۡفِرۡ لَنَا وَٱرۡحَمۡنَا وَأَنتَ خَيۡرُ ٱلرَّٰحِمِينَ 109فَٱتَّخَذۡتُمُوهُمۡ سِخۡرِيًّا حَتَّىٰٓ أَنسَوۡكُمۡ ذِكۡرِي وَكُنتُم مِّنۡهُمۡ تَضۡحَكُونَ 110إِنِّي جَزَيۡتُهُمُ ٱلۡيَوۡمَ بِمَا صَبَرُوٓاْ أَنَّهُمۡ هُمُ ٱلۡفَآئِزُونَ 111قَٰلَ كَمۡ لَبِثۡتُمۡ فِي ٱلۡأَرۡضِ عَدَدَ سِنِينَ 112قَالُواْ لَبِثۡنَا يَوۡمًا أَوۡ بَعۡضَ يَوۡمٖ فَسَۡٔلِ ٱلۡعَآدِّينَ 113قَٰلَ إِن لَّبِثۡتُمۡ إِلَّا قَلِيلٗاۖ لَّوۡ أَنَّكُمۡ كُنتُمۡ تَعۡلَمُونَ 114أَفَحَسِبۡتُمۡ أَنَّمَا خَلَقۡنَٰكُمۡ عَبَثٗا وَأَنَّكُمۡ إِلَيۡنَا لَا تُرۡجَعُونَ115
آیت 99: ہر کوئی اپنے حساب میں مشغول ہوگا۔
آیت 100: یعنی ایک بار جب وہ مر جائیں، تو اس دنیا میں واپس آنا ممکن نہیں۔
آیت 101: قیامت کے دن، ایک فرشتہ صور پھونکے گا، جس سے سب مر جائیں گے۔ جب دوسری بار پھونکا جائے گا، تو سب کو حساب کے لیے زندہ کیا جائے گا۔
آیت 113: قبر اور جہنم میں رہنے کی لمبائی اور تکلیف کے مقابلے میں، ان کی دنیاوی زندگی بہت مختصر لگے گی۔
صرف ایک خدا
116اللہ، جو سچا بادشاہ ہے، بہت برتر ہے۔ اس کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ عزت والے عرش کا رب ہے۔ 117اور جو کوئی اللہ کے سوا کسی دوسرے معبود کو پکارتا ہے—جس کے لیے اس کے پاس کوئی دلیل نہیں—تو وہ اپنے رب کے پاس اس کا بدلہ پائے گا۔ بے شک، کافر کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔ 118کہو، 'اے پیغمبر،' 'اے میرے رب! بخش دے اور رحم فرما۔ تو سب سے بہتر رحم کرنے والا ہے۔'
فَتَعَٰلَى ٱللَّهُ ٱلۡمَلِكُ ٱلۡحَقُّۖ لَآ إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ رَبُّ ٱلۡعَرۡشِ ٱلۡكَرِيمِ 116وَمَن يَدۡعُ مَعَ ٱللَّهِ إِلَٰهًا ءَاخَرَ لَا بُرۡهَٰنَ لَهُۥ بِهِۦ فَإِنَّمَا حِسَابُهُۥ عِندَ رَبِّهِۦٓۚ إِنَّهُۥ لَا يُفۡلِحُ ٱلۡكَٰفِرُونَ 117وَقُل رَّبِّ ٱغۡفِرۡ وَٱرۡحَمۡ وَأَنتَ خَيۡرُ ٱلرَّٰحِمِينَ118