سورہ 104
جلد 1

عیب جو

الهمزة

LEARNING POINTS

اہم نکات

جو لوگ اپنی زندگی لوگوں کی غیبت کرنے، دوسروں کا مذاق اڑانے اور لالچ سے مال جمع کرنے میں صرف کرتے ہیں، وہ جہنم کی آگ میں کچل کر دکھ اٹھائیں گے۔

نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: 'غیبت یہ ہے کہ تم کسی کے بارے میں ایسی بات کہو جو اسے سننا ناپسند ہو۔' کسی نے پوچھا: 'اگر میں ان کے بارے میں جو کہتا ہوں وہ سچ ہو تو؟' نبی اکرم نے جواب دیا: 'اگر تم جو کہتے ہو وہ سچ ہے تو یہ غیبت ہے، اور اگر وہ سچ نہیں تو تم نے جھوٹ گھڑا۔'

Illustration
BACKGROUND STORY

پس منظر کی کہانی

بعض مالدار بت پرست نبی اکرم ﷺ اور ان کے صحابہ کی غیبت کرتے اور ان کا مذاق اڑاتے تھے، اور اسلام و مسلمانوں کے بارے میں جھوٹی معلومات پھیلاتے تھے۔ انہوں نے حق پر یقین کرنے سے انکار کر دیا، یہ سوچ کر کہ پیسہ ہمیشہ انہیں صحیح ثابت کرے گا۔ ان میں سے کچھ نے کہا کہ اللہ نے انہیں مال سے نوازا ہے کیونکہ وہ ان سے خوش تھا، اور اگر واقعی موت کے بعد زندگی ہے تو وہ اچھی زندگی گزارتے رہیں گے۔ انہیں یہ احساس نہیں تھا کہ انہیں یومِ قیامت آگ سے کچل دیا جائے گا۔ (امام قرطبی نے روایت کیا)

Illustration

WARNING TO THE WICKED

1ہر غیبت کرنے والے، طعنہ زن شخص کے لیے ہلاکت ہے۔ 2جو مال جمع کرتا ہے لالچ سے اور اسے بار بار گنتا ہے۔ 3یہ سوچتے ہوئے کہ ان کا مال انہیں ہمیشہ زندہ رکھے گا! 4ہرگز نہیں! ایسا شخص یقیناً حطمہ میں پھینکا جائے گا۔ 5اور آپ کو کیا معلوم کہ حطمہ کیا ہے؟ 6یہ اللہ کی بھڑکتی ہوئی آگ ہے۔ 7جو دلوں تک پہنچ جائے گی۔ 8یہ ان پر بند کر دی جائے گی۔ 9لمبی سلاخوں کے ساتھ مضبوطی سے بند۔

وَيۡلٞ لِّكُلِّ هُمَزَةٖ لُّمَزَةٍ 1ٱلَّذِي جَمَعَ مَالٗا وَعَدَّدَهُۥ 2يَحۡسَبُ أَنَّ مَالَهُۥٓ أَخۡلَدَهُۥ 3كَلَّاۖ لَيُنۢبَذَنَّ فِي ٱلۡحُطَمَةِ 4وَمَآ أَدۡرَىٰكَ مَا ٱلۡحُطَمَةُ 5نَارُ ٱللَّهِ ٱلۡمُوقَدَةُ 6ٱلَّتِي تَطَّلِعُ عَلَى ٱلۡأَفۡ‍ِٔدَةِ 7إِنَّهَا عَلَيۡهِم مُّؤۡصَدَةٞ 8فِي عَمَدٖ مُّمَدَّدَةِۢ9

الهمزة (عیب جو) - بچوں کا قرآن - باب 104 - ڈاکٹر مصطفی خطاب کا واضح قرآن بچوں کے لیے